ضلع کی تاریخ


ضلع قلعہ سیف اللہ پاکستان کے صوبہ بلوچستان کا ایک ضلع ہے۔ جس کا رقبہ 11600مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے اور اس کی دو تحصیل ہیں جو قلعہ سیف اللہ اور مسلم باغ کہلاتے ہیں۔ قلعہ سیف اللہ 14دسمبر 1988کو ضلع بنا۔ اس سے پہلے یہ ضلع ژوب کا حصہ ہوتا تھا۔ ضلع کی آبادی لگ بھگ دو لاکھ تیس ہزار ہے۔ یہاں کی آبادی پشتونوں کے کاکڑ قبیلہ کے ذیلی قبائل سنزر خیل اور سنیاٹہ اورسرگڑہ پر مشتمل ہیں سنزرنیکھ کے بڑابیٹا (علی) قلعہ سیف اللہ میں آ باد ہے جو مندرہ ج ذیل شاخوں پرمشتمل ہے مثلآ(شادوزئی، میرزئی،باتوزئی اورغوریزئی) شادوزئی قوم مزید دوشاخوں میں تقسیم ہیں۔ جیسا کہ(1۔ ابراحیم زئی 2۔ شموزئی)1۔۔ ابراحیم زئی قوم مزیدذیلی قوموں میں تقسیم ہیں۔ جیسا کہ خُدائے دادزئی،علی خیل،دولت زئی اورآخترزئی وغیرہ وغیرہ۔ 2۔۔ شموزئی قوم مزیدذیلی قوموں میں تقسیم ہیں۔ جیساکہ جلالزئی،الوزئی اورمسیٰ زئی۔ میرزئی قوم مزید مختلف شاخوں پرمشتمل ہیں۔ جن میں کمالزئی، ملازئی، فتوزئی وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔ قلعہ سیف اللہ سطح سمندر سے 1500تا 2200میٹرز کی بلندی پر ہے، قلعہ سیف اللہ میں گرمیوں میں زیادہ گرمی اور سردیوں میں بہت سردی پڑ تی ہے، یونین کونسل کان مہترزئی جو سطح سمندر سے 2170کی بلندی پر ہے وہاں جنوری اور فروری کے مہینوں میں پہاڑ وں کی چوٹیاں برف سے ڈھکی رہتی ہیں اور غضب کی سردی پورے علاقہ کو اپنی لپیٹ میں رکھتی ہے ۔ ضلع قلع سیف اللہ بنیادی طو ر پر ایک زرعی علاقہ ہے، جہاں 22سو کے لگ بھگ ٹیوب ویل اور لاکھوں ایکڑ پر زراعت پھیلی ہوئی ہے، عوام کا زیادہ تر حصہ زراعت پر ہی گزر بسر کرتا ہے، زرعی فعالیت کی وجہ سے ملک بھر کی منڈیوں میں قلعہ سیف اللہ کی سبزی اور پھل مہنگے داموں بکتے ہیں۔ ضلع میں سب کی مختلف قسمیں پیدا ہوتی ہیں، اس کے علاوہ خوبانی، انگور، انار اور سبزیوں میں گاجر، سبز مرچ اور سرخ مرچ اور کئی اقسام کی دالیں بھی پیدا ہوتی ہیں، یہاں کا ٹماٹر اپنے ذائقہ کے لیے بہت مشہور ہے۔