جسٹس نعیم اختر افغان


--
جسٹس نعیم اختر افغان

جسٹس نعیم اختر افغان 29جون 1963 میں پیداہوئے۔ ان کے والد جناب معین اختر افغان ریٹائرڈ سرکاری ملازم تھے۔ان کے دادا غلام سرور افغان جو افغان آغا جان کے نام سے جانے جاتے تھے اردو اور فارسی کے مشہور استاد تھے ۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے اپنی ابتدائی اور ثانوی تعلیم فیڈرل گورنمنٹ پبلک سکول اور کالج کوئٹہ کنٹونمنٹ سے حاصل کی ۔1985 میں معاشیات اورشماریات میں ڈگری کالج کوئٹہ سے گریجویشن کیا ۔ انہوں نے جون 1988 میں یونیورسٹی لاء کالج کوئٹہ سے ایل ایل بی فرسٹ ڈویژن میں کی۔ جسٹس نعیم اختر افغان30ستمبر 1989 کو عدالت عالیہ بلوچستان کے وکیل بنے۔

جسٹس نعیم اختر افغان12 مئی 2001 میں عدالت عظمٰی کے وکیل بنے۔ انہوں نے 21 سال ماتحت عدالتوں ، عدالت عالیہ بلوچستان ، وفاقی شرعی عدالت اور عدالت عظمٰی پاکستان میں بطور وکیل پریکٹس کی۔ وہ بے شمارفوجداری، دیوانی اور آئینی مقدمات میں پیش ہوئے جن میں سے بیشتر قانونی رسالوں میں شائع ہوئے۔ جسٹس نعیم اختر افغان بلوچستان بارکونسل کے ممبر بھی رہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان کو کمپنی جج عدالت عالیہ بلوچستان نے سول پٹیشن نمبر 1/1998میں لیکویڈیٹرمقرر کیا تاکہ میسرزپاکستان کرومائٹ لمیٹڈ کو کمپنی آرڈیننس 1984کے تحت لکویڈیٹ کیا جاسکے ۔وہ بطور وکیل سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹد بلوچستان اور پاکستان سٹیل ملز لمیٹڈکے پینل پربھی رہے اور ان کمپنیوں کے بہت سے مقدمات کیے۔ وہ بہت سے مقدمات میں عدالت کی طرف سے بطور ثالث بھی مقرر ہوئے ۔ وہ نیشنل بینک آف پاکستان کے پینل پر بھی رہے ۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے 4 نومبر 2006 کو کوئٹہ میں ایک سیمینار (انصاف سب کےلئے)جسے صوبائی محتسب،لوکل گورنمنٹ اور رورل ڈویلپمنٹ کے محکمے نے منعقد کیا تھا میں شرکت کی۔ جسٹس نعیم اختر افغان یونیورسٹی لاء کالج میں اعزازی لیکچر اربھی رہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان12 مئی 2011 کو عدالت عالیہ بلوچستان کے ایڈیشنل جج مقرر ہوئے اور 11 مئی 2012 کوعدالت عالیہ بلوچستان کے جج مقرر ہوئے۔

عدالت عظمٰی کے چیف جسٹس کی ہدایت پر جسٹس نعیم اختر افغان نے سیشن ڈویژن سبی کا انسپکشن کیا اور ایک جامعہ رپورٹ محررہ 20 جولائی 2011 پیش کی جو کہ بعد ازاں لاء اینڈ جسٹس کمیشن کو بھیج دی گئی ۔اس رپورٹ میں پرانے سے لیکرنئے مقدمات کی حیثیت ، ان کے فیصلے میں تاخیر کی وجوہات کا تعین اور اس کے سدباب کے بارے میں بتلایا گیا ۔

جسٹس نعیم اختر افغان کو جناب چیف جسٹس عدالت عظمٰی /چیئرمین نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی نےبذریعہ نوٹیفکیشن محررہ 7دسمبر 2011 آلٹرنیٹ ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹی کا رکن تعینات کیا تاکہ اے ڈی آر کے ماسٹر ٹرینرز کو تربیت دی جا سکے۔

جسٹس نعیم اختر افغان کو عزت مآب چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان نے چیئر مین بلڈنگ کمیٹی تعینات کیا تاکہ بلوچستان کی ماتحت عدلیہ کے جج صاحبان کے لئے سرکاری رہائشگاہوں اور عدالتوں کی عمارتوں کاآڈٹ کیا جائے ۔ ان کی پیش کردہ رپورٹ میں مختلف اضلاع میں جوڈیشل کمپلیکس بنانے اور اس کے لئے زمین کے حصول پر زور دیا گیا ۔14 نومبر 2011کو انہیں عدالت عالیہ بلوچستان ضلعی کورٹ اور سیشن کورٹ کوئٹہ میں سیکورٹی آلات اور سی سی ٹی وی سسٹم لگانے والی کمیٹی کا چیئرمین تعینات کیا گیا۔

مورخہ 29اگست 2011کو جسٹس نعیم اختر افغان کو عزت مآب چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان نےپروونشل جوڈیشل ڈویلپمنٹ فنڈ کمیٹی کا چیئرمین تعینات کیا۔وہ منتظم کمیٹی اینوائرنمینٹل لاء 2011کانفرنس جو کہ کوئٹہ میں ہوئی تھی کے بھی ممبر رہے ۔وہ تربت ہائیکورٹ بنچ کی عمارت کے ڈیزائن کی منظوری کے لئے بنائی گئی کمیٹی کےبھی ممبر رہے۔ امتحانی کمیٹی 2012 کے بھی ممبر رہے۔ بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کے تحت منعقد ہونے والی اورینٹیشن ورکشاپس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے سول ججز، جوڈیشل مجسٹریٹ ، فیملی ججز، ممبر مجلس شوریٰ اور قاضی صاحبان کو لیکچر بھی دئیے۔

جسٹس نعیم اختر افغان نومبر 2016 سے اگست 2021 تک نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی ( این جے اے سی) کے ممبر رہے۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے 15 اگست 2016 سے 19 اگست 2016 تک ہونے والی ورکشاپ" نیشنل ایکسچینج آن دی پروٹیکشن آف انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس " جس کا انعقاد امریکہ کے شہر ورجینیا میں یونائٹڈ اسٹیٹس پیٹنٹ اینڈ ٹریڈ مارک آفس نے کیا تھا میں شرکت کی ۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے 20 اگست 2016 سے 25 اگست 2016 تک ہونے والے کمرشل لاء ڈیویلپمنٹ پروگرام ( سی ایل ڈی پی) کے تحت " شیئرنگ آف انفورسمنٹ ایکسپیرینسز : انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس " جس کو ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی ایجنسی انٹریشنل ڈیویلپمنٹ ان واشنگٹن ڈی سی اینڈ میناپولس نے مالی معاونت فراہم کی تھی میں بھی شرکت کی۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے 14ستمبر 2020 سے18 ستمبر 2020تک آن لائن کورس برائے "ٹیکنالوجی اینڈ کورٹس آف دی فیوچر" جس کا انعقاد سنگاپور کارپوریشن پروگرام ٹریننگ ایوارڈ کے تحت منسٹری آف فارن افیئر زسنگاپور نے سنگاپور جوڈیشل کالج میں کیا میں شرکت کی ۔

جسٹس نعیم اختر افغان نے بطور چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان اپنے منصب کا حلف 9 اگست 2021 کو اٹھایا۔

جسٹس نعیم اختر افغان 11 مارچ 2024 کو عدالت عظمٰی پاکستان کے جج بن گئے۔