عدالت عالیہ بلوچستان سبی بنچ کے بارے میں
سال 1999 میں ایک پرانی آئینی ضرورت کو پورا کرتے ہوئے اُس وقت کے چیف جسٹس جناب جسٹس افتخار محمد چوہدری (چیف جسٹس ریٹائرڈ عدالت عظمٰی پاکستان)نے عدالت عالیہ بلوچستان کابنچ سبی میں قائم کیا ۔اِسی سرکٹ بنچ کا رسمی افتتاح اس وقت کے عدالت عظمٰی کے چیف جسٹس عزت مآب جناب جسٹس سعید الزمان صدیقی نے 4 دسمبر 1999کو کیا۔
اس بنچ کے باقائدہ کام کا آغاز سبی کے پرانے جرگہ ہال میں ہوا جبکہ جج صاحبان گورنر ہاؤس سبی میں رہتے تھے بعد ازاں 20 ایکڑ زمین ڈگر ی کالج سبی کے نزدیک عدالت کی عمارت بنانے کے لئے حاصل کی گئی جس میں انیکسی اور ریسٹ ہاؤس برائے جج صاحبان شامل تھا کی تعمیر شروع کی گئی۔
ابتدائی طور پر مقدمات کی سنوائی ہفتہ وار ہوتی تھی۔ جبکہ سال 2003 میں عدالت عالیہ بلوچستان کے اس وقت کے چیف جسٹس جناب جسٹس (ریٹائرڈ) راجا فیاض احمد نے ایک مستقل سنگل بینچ (ایس بی )اورڈویژن بینچ ( ڈی بی )ہفتہ وار چلانے کے احکامات صادر کئے۔
سال 2006 میں جب جسٹس (مستعفی) محمد نادر خان درانی سبی جا رہے تھے تو ان پر بولان پاس میں راکٹوں سے حملہ ہوا جس کے نتیجے میں اس وقت کے چیف جسٹس (مستعفی) امان اللہ خان یاسینزئی نے سرکٹ بنچ سبی کو تا حکم ثانی معطل کر دیا اور سبی سرکٹ بنچ کے مقدمات کوکوئٹہ میں منتقل کرنے اور سننے کا حکم صادر فرمایا۔
عزت مآب چیف جسٹس جناب جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اپنی تعیناتی کے فوراً بعد سبی سرکٹ بنچ کو دوبارہ فعال کرنے میں دلچسپی لی۔ سبی کے جرگہ ہال کو حکومت کو واپس کر دیا گیا تھا۔لیکن عدالت عالیہ کی نئی عمارت استعما ل کے قابل نہیں تھی۔چیف جسٹس صاحب نے عدالت عالیہ کی عمارت کا بار بار دورہ کیا اور اس کے تمام نقائض کو دور کرنے کے احکامات جاری کئے تاکہ اسے استعمال کے قابل بنایا جا سکے ۔
سال 2011 میں عزت مآب چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی کوششوں کی بدولت عدالت عالیہ سبی بنچ دوبارہ فعال ہوگیا۔ چیف جسٹس نے تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے سبی، نصیر آباد ، ڈیرہ بگٹی اور کوہلو کے لوگو ں کو ان کے دروازے پر انصاف کی فراہمی کو ممکن بنایا۔سبی کے انتہائی گرم موسم کی شدت کو دور کرنے کے لئے عمارت میں کئی سو درختوں کی شجر کاری کی گئی ۔ ابتدائی طور پر جناب چیف جسٹس اور جناب جسٹس غلام مصطفی مینگل نے ڈی بی اور ایس بی مقدمات سبی میں چلائے۔ اس کے علاوہ ڈیویژنل اور سنگل بنچ عدالت عالیہ بلوچستان کے مختلف جج صاحبان پر مشتمل تشکیل دیے گئے جنہوں نے بڑی تعداد میں مقدمات چلائے۔
عدالت عالیہ سرکٹ بینچ سبی کی نئی عمارت کا رسمی افتتاح 2 مئی 2012 کو عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس جناب جسٹس افتخار محمد چوہدری اور ان کے ساتھ جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز خان اور جسٹس خلجی عارف حسین جج صاحبان عدالت عظمیٰ پاکستا ن نے کیا۔
موجودہ روسٹر جناب جسٹس شکیل احمد بلوچ اور جناب جسٹس محمداعجاز سواتی پر مشتمل ہے جو کہ ڈی بی اور ایس بی کیسز عدالت عالیہ سبی بنچ میں چلارہے ہیں۔ سبی بنچ میں مقدمات کی تعداد عدالت عالیہ کے جج صاحبان کی کوششوں سے کم ہو کر 437 (دسمبر 2013)رہ گئی ہے۔