جسٹس جمال خان مندوخیل
جسٹس جمال خان مندوخیل 11نومبر 1961کوکوئٹہ میں پیدا ہوئے ۔ وہ فیروز خان جوکہ ایک کاروباری شخصیت ہیں کے بیتےشیخ احمد خان جوکہ اپنے گاؤں کلی شیخان ضلع ژوب کے پہلے میٹرک پاس تھے اورجنہوں نے تمام بلوچستان میں بطور ڈپٹی کمشنر 1969تک کام کیا کے پوتے ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے ابتدائی تعلیم فیڈرل گورنمنٹ ہائی اسکول کوئٹہ کنٹونمنٹ سے اور ثانوی تعلیم گورنمنٹ سائنس کالج کوئٹہ سے مکمل کی۔ بی کام اور ماسٹر کی ڈگری معاشیات اور سیاسیات میں بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ سے حاصل کی۔ اورایل ایل بی یونیورسٹی لاء کالج کوئٹہ سے 1987 میں کیا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل جون 1988میں بطور ایڈوکیٹ درج ہوئے 31مئی 1990میں عدالت عالیہ کے وکیل اور 12مئی 2001 میں عدالت عظمٰی کے وکیل بنے۔ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے تاحیات ممبرہیں۔اپنی اکیس سال کی بار پریکٹس کے دوران وہ بہت سے فوجداری، دیوانی،ملازمت اور آئینی مقدمات میں ماتحت اور اعلیٰ عدالتوں میں پیش ہوئے جن میں سے بہت سے شائع ہوئے۔ وہ بطورایڈوکیٹ نیشنل بینک آف پاکستان اور کوئٹہ کنٹونمنٹ بورڈ کے پینل پر رہے۔ انہوں نے بطور ایڈیشنل ڈپٹی پروسیکیوٹر جنرل 2000 سے2001 تک نیشنل اکاؤنٹی بلٹی بیورو(NAB)میں کام کیااور یونیورسٹی لاء کالج کوئٹہ کے اعزازی لیکچر ررہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے بار کی سیاست میں فعال کردار ادا کیااورپاکستان سروس بار ایسوسی ایشن کے بلامقابلہ ایکزیکٹو ممبر اور جنر ل سیکٹری بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن منتخب ہوئے۔اسی طرح سے وہ بلوچستان بار کونسل کے ممبر اور اس کے بعد وائس چیئرمین اور چیئرمین ایکزیکٹو اینڈ ڈسپلینری کمیٹی بنے اور ڈسپلنری ٹرائبیونل جو کہ ایک جج عدالت عالیہ بلوچستان کی سر براہی میں کام کر رہا تھا کے رکن بنے۔ وہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبر بھی منتخب ہوئے۔
وکیل کے طور پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے
“Restoration and Independence of the Judiciary” وکلا تحریک میں بھی فعال کردار ادا کیا۔
7ستمبر 2009کو جسٹس جمال خان مندوخیل عدالت عالیہ کے جج مقرر ہوئےاور 11 مئی 2011کومستقل ہوئے۔ وہ 30 جون 2011 سے 17 جولائی 2011 تک عدالت عالیہ بلوچستان کے ایکٹنگ چیف جسٹس رہے۔
جسٹس جمال خان مندوخیل پاکستان جوڈیشل کمیشن انتظامی کمیٹی پروموشن کمیٹی (برائے ضلعی عدلیہ) اور سلیکشن بورڈ (ضلعی عدلیہ کی تعیناتی) عدالت عالیہ کے رکن ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل مونیٹرنگ جج برائے عدالت انسداد دہشتگردی بلوچستان ہیں۔ اور ضلعی عدلیہ سروس ٹرائبیونل کے رکن ہیں۔ وہ بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی کے وائس چیئرمین ہیں اور اعزازی طور پر وہاں لیکچر بھی دیتے ہیں۔ لیگل پریکٹیشنراور بار کونسل ایکٹ کےتحت وہ چیئرمین انرولمنٹ کمیٹی (وکلا کی ماتحت اور عدالت عالیہ کے اندراج کی) اور ڈسپلنری ٹرائبیونل ہیں۔جسٹس جمال خان مندوخیل بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اور منیجمنٹ سائنسز (BUITMS)کے سنڈیکٹ اور سلیکشن بورڈکے رکن ہیں۔ وہ لسبیلہ ایگریکلچر ، واٹر اورمیرین سائنسز یونیورسٹی (LUAWMS)کے سنڈیکٹ کے رکن ہیں۔ اٹھارویں ترمیم کے نفاظ سے پہلے جسٹس جمال خان مندوخیل نےالیکشن کمیشن آف پاکستان کے رکن کے طور پر کام کیااور اس کے بعد وہ الیکشن کمیشن ٹرائبیونل کے رکن بنے(سینٹ2012)۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کمرشل لاءڈیولپمنٹ پروگرام (CLDP)یونائیٹدسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے تحت واشنگٹن ڈی سی ورجینیااور سکری مینٹوسی اےمیں منعقد ہونے والی کانفرنس "شیئرنگ آف جوڈیشل ایکسپیرینس –انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس /آربٹیرنس2010 " میں شرکت کی۔ جوکہ 25 اکتوبر 2010 سے 30 نومبر 2010 تک تھی ۔ انہوں نے وہاں پر ورلڈ بینک کا دورہ کیا اور مختلف اورینٹیشن جو کہ جوڈیشل اینفورسمنٹ آف فارن اربیٹرل ایوارڈاور آربیٹریشن آف کمرشل ڈسپیوٹ میں ICSIDآربیٹریشن رولز کے تحت شرکت کی۔ اس دوران انہوں نے سپریم کورٹ یو ایس اے اور سینٹ کا دورہ کیا سپریم کورٹ کے جج صاحبان سے ملاقات کی اور اپنےعدالتی تجربات پر گفتگوکی۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ساؤتھ ایشیاء کانفرنس برائے انوائرمینٹل جسٹس جو کہ اینہانسنگ انوائرمینٹل جسٹس کی کمیٹی نے 25-24مارچ 2012کو بھوربن پاکستان میں منعقد کی میں شرکت کی۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے "انوائرمینٹل لاء 2011" پر ایک کانفرنس منعقد کی جسٹس جمال خان مندوخیل اس کے انتظامی کمیٹی کے رکن تھے۔ انہوں نے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی (NJPMC)کی اجلاسوں میں بھی شرکت کی۔
جسٹس جمال خان مندوخیل کھیلوں کو پسند کرتے ہیں ۔ وہ بہت اچھے فٹبالر ہیں۔ اور اسکول کے وقت میں وہ دو سال تک اپنی سکول فٹبال ٹیم کے کپتان رہے۔ وہ اسکواش کے بھی اچھے کھلاڑی ہیں۔ جسٹس جمال خان مندوخیل مختلف کھیلوں کو دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ موسیقی سننااور اپنے گھر والوں کے ساتھ فرصت میں وقت گزارناپسند کرتے ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے بطور چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان اپنے منصب کا حلف 5 اکتوبر 2019 کو اٹھایا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل9 اگست 2021 کو عدالت عظمٰی پاکستان کے جج بن گئے۔