ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لورالائی کا پیغام


کمپیوٹر کے تعارف اور ولڈ وائیڈ ویب کی آمد نے جدید زندگی میں انفارمیشن کے بہاؤنے بہت ترقی کی ہے اسی طرح موجودہ وقت میں نئے آلات کی وجہ سے یہ ممکن ہے کہ دو راز کے علاقے کے لوگ اپنا نقطہ نظر اور آواز دوسرے لوگوں کے ساتھ شیئر کر سکیں۔ یہاں تک کہ ان لوگ تک بھی جو دنیا کے دوسرے کونے میں رہتے ہیں۔

ٹیکنالوجی نے ہمارے پیارے ملک کے ہر کونے میں اپنا راستہ بنا لیا ہے اور بجلی کے باقاعدہ سپلائی کی کمی کے باوجود لوگوں کی انٹرنیٹ تک رسائی ممکن ہے اور اپنی زندگی کی ہر چیز کی معلومت تک رسائی ممکن ہے جیسے کہ گورنمنٹ کی کارکردگی اور ہمارے عدالتی نظام میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔

اسکے علاوہ عدالتی نظام میں جوڈیشل اکیٹوازم کی وجہ سے معلومات تک رسائی کی پالیسی کے مطابق سالانہ ترقی اور کار کردگی کی رپورٹ جس میں عدلیہ سے متعلق ہر قسم کی معلومات جیسے کہ عدالت کیسے کام کرتی ہے اور ضروری اعدادوشمار مقدمات کے بارے میں مقدمات کیسے داخل ہوتے ہیں، خارج ہوتے ہیں اور ہر عدالت میں بقیہ مقدمات کے بارے میں معلومات مہیا کرتے ہیں۔

عدالت عالیہ بلوچستان نے عزت مآ ب چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں عدالتی کارکنوں اور بڑے پیمانے پر عام طور پر عوام کےلئے ایک سازگار ماحول فراہم کرنے میں لیڈ لے لی ہے، سب کے لئے انصاف کی فوری فراہمی بناء کسی خوف و خطر کے اور تمام ضروری سہولیات بشمول عدالتی بنیادی ڈھانچے پر توجہ مرکوز کی ہے۔

اس پالیسی کے تحت صوبے کے دورراز علاقوں میں نئی عدالتوں کے قیام اور بہت سے عدالتی آفیسران کی تعیناتی کی وجہ سے مقدمات کے فیصلوں میں کوالٹی اور تعداد میں اضافہ ممکن ہوا ہے۔

سائل ، قانونی برادری اور عام آدمی اور روازنہ مقدمات کی فہرست اور اس کے اہم اعداد و شمار اور کیس فلو مینجمنٹ عدالت عالیہ بلوچستان پورٹل میں ہر عدالت میں چلنے والے مقدمات کے بارے میں پر تمام ضروری معلومات فراہم کرتا ہے۔ مزیدبراں ہر پریزائیڈنگ آفیسر کی کارکردگی کی سخت نگرانی اور عدالت کی مسلسل نگرانی نے انصاف کی فراہمی کے نظام کو بہترکیا ہے اور عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس صاحب کے تحت نیشنل جوڈیشل پالیسی فریم ورک کی وجہ سے پرانے مقدمات کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ بنچ اور بار کے مدد سے مقدموں کے فیصلے جلد ی جلدی ہوں گے جسکی وجہ سے عام سائل پر بوجھ کم سے کم ہو گا۔

اس کی وجہ سے لوگ نہ صرف انٹرنیٹ سے معلومات ہی حاصل نہیں کرسکیں گے بلکہ وہ عدلیہ کے نظام میں بہتری کے لئے تجاویز بھی دیں گے۔

آخر میں میں عدالت عالیہ کو مبارک باد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے انتھک محنت کی وجہ سے صوبے کے عدالتی نظام میں لوگوں کی خواہشات کے مطابق پر بہتری لائے ہیں ۔ میں خداوند کریم سے دعا کر تا ہوں کہ وہ ہمیں نقطہ نظر ، حکمت اور طاقت بلاخوف و خطر زمین پراسلامی شریعت اور قانون کے تحت انصاف فراہم کرنے کی طاقت عطا کرے۔

پاکستان زندہ باد

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج