ضلعی عدالت لورالائی کے متعلق


ضلع لورالائی 1986 میں ضلع بنا اور ضلع عدالت کوئٹہ میں کام کرنا شروع کیا 17 ستمبر 1986 کو پریزائیڈنگ آفیسر / ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ہر مہینے میں ایک ہفتہ لورالائی میں مقدمات کی سماعت شروع کی ۔ اسکے بعد 8 نومبر1989 سے پریزائیڈنگ آفیسر نے مستقل طورپر لورالائی میں عدالت شروع کی۔

1986میں سیشن ڈویژن ریونیواضلاع لورالائی ، ژوب ، قلعہ سیف اللہ ، بارکھان اور موسیٰ خیل پر مشتمل تھا۔

1995 میں ایڈیشنل سیشن جج ژوب کی تعیناتی ہوئی۔ اسکے بعد ژوب کے تمام مقدمات کو ژوب منتقل کر دیا گیا اور 1 جولائی 1997 کو ضلع ژوب کو الگ سیشن ڈویژن بنانے کا اعلان کر دیا گیا۔

20 اپریل 2000 کو سیشن ڈویژن موسیٰ خیل بنایا گیا اور اسکے بعد موسی ٰخیل کے تمام مقدمات ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج موسیٰ خیل بمقام لورالائی نے سنے۔

مارچ 2005 میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج بارکھان بمقام رکھنی بنائی گئی۔ جس نے رکھنی میں کام کرنا شروع کیا۔ اسکے بعد ضلع بارکھان کے تمام مقدمات کو رکھنی میں سنا جانے گا۔

4 اپریل 2008 کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج قلعہ سیف اللہ کو تعینات کیا گیا اور تمام مقدمات جو کہ ضلع قلعہ سیف اللہ کے دائرہ اختیار میں آتے تھے انہیں قلعہ سیف اللہ میں سنا جانے لگا۔

ضلعی عدالت لورالائی میں مجلس شوریٰ کی دو عدالتیں ہیں جو کہ لورالائی اور بارکھان کے اضلاع پر مشتمل ہیں۔ مجلس شوریٰ لورالائی 1986 میں بنائی گئی۔ جوضلع لورالائی ، قلعہ سیف اللہ بشمول تحصیل سنجاوی پر مشتمل تھی اور مجلس شوریٰ بارکھان بمقام لورالائی ضلع بارکھان پر مشتمل تھی۔

سینئر سول جج لورالائی کی عدالت بھی ضلع لورالائی میں کام کر رہی ہے جسے سب سے پہلے سول جج کے لئے بنایا گیا تھا اور بعد میں سال 2004 میں اسے ترقی دے کر سینئر سول جج لورالائی بنا دیا ۔ لیکن ریکارڈ یہ بتاتا ہے کہ سول جج کی عدالت لورالائی میں پاکستان بننے سے بھی پہلے قائم ہوئی تھی سول جج کی ایک عدالت دُکی میں بھی کام کر رہی ہے جو کہ سال 2001 میں قائم کی گئی ۔

ضلعی عدالت لورالائی میں قاضیوں کی بھی 4 عدالتیں ہیں جو کہ تحصیل بوری / سنجاوی بمقام لورالائی، تحصیل قلعہ سیف اللہ، تحصیل مسلم باغ اور تحصیل بارکھان میں ہیں جوکہ سال 1978 میں قائم کی گئیں۔

ضلع لورالائی میں 6 جوڈیشل مجسٹریٹس کی عدالتیں ہیں جس کے اپنے دائرہ اختیار ہیں جو کہ تحصیل بوری ، تحصیل سنجاوی ، تحصیل دُکی ، تحصیل قلعہ سیف اللہ ، تحصیل مسلم باغ اور تحصیل بارکھان میں ہیں جن کی تفصیل مندرجہ ذیل ہیں۔

سول جج کی عدالت جو کہ تحصیل دُکی میں کام کر رہی ہے ج اور2007 میں بنائی گئی تھی۔
قاضی بوری / سنجاوی کی عدالت بمقام لورلائی جو کہ 1978 میں بنائی گئی تھی۔
قاضی بارکھان کی عدالت جو 1978 میں بنائی گئی تھی۔
قاضی قلعہ سیف اللہ کی عدالت جو 1978 میں بنائی گئی تھی۔
قاضی مسلم باغ کی عدالت جو 1978 میں بنائی گئی تھی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ لورالائی جو کہ صدر مقام لورالائی میں بیٹھتے ہیں۔ اُن کے دائرہ اختیار میں تحصیل بوری ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ بارکھان جو کہ صدر مقام بارکھان میں بیٹھتے ہیں۔ اُن کے دائرہ اختیار میں تحصیل بارکھان ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ دُکی جو کہ صدر مقام دُکی میں بیٹھتے ہیں۔ اُن کے دائرہ اختیار میں تحصیل دُکی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ قلعہ سیف اللہ جو کہ صدر مقام قلعہ سیف اللہ میں بیٹھتے ہیں۔ اُن کے دائرہ اختیار میں تحصیل قلعہ سیف اللہ ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ مسلم باغ جو کہ تحصیل ہیڈ کوارٹر مسلم باغ میں بیٹھتے ہیں۔ اُن کے عدالتی دائرہ اختیار میں تحصیل مسلم باغ ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ سنجاوی جو کہ تحصیل سنجاوی میں بیٹھتے ہیں۔ جس کا عدالتی دائرہ اختیار میں تحصیل سنجاوی ہے ۔