ضلع کی تاریخ


--
ژوب

ژوب ایک چھوٹا شہر جو ضلع ژوب پاکستان صوبہ بلوچستان کا ایک ضلعی صدر مقام ہے جو 4678 فٹ (1426 میٹر)بلند ہے۔ژوب دریا ژوب کے کناروں پر واقع ہے۔شہر کا اصل نام اپوزئی تھا جوایک نزدیکی گاؤں پر رکھا گیا تھا۔نو آباد یاتی دور میں اس کا نام فورٹ سنڈیمن رکھا گیا۔اور موجودہ نام 30 جولائی 1976 کو اس وقت کے وزیر اعظم پاکستان نے تبدیل کر دیا۔ ایک چائنا کے مسافر ژونگ زینگ جس نے اس علاقے کا دورہ 629 اے ڈی میں کیا پشتون ژوب میں رہنے والے کے نام سے ذکر کیا۔

ژوب وادی مہم 1884 یہ علاقہ یورپ کے لوگوں سے عملی طور پر نا معلوم تھا اور 1889 میں ژوب کی وادی اور گومل پاس برٹش حکومت نے اپنے کنٹرول میں لے لیا ۔دسمبر 1889 میں ژوب کا شہر جو اس وقت اپوزئی کہلاتاتھا برطانیہ نے قبضہ کیا اور اسے فورٹ سنڈیمن کا نام سر روبرٹ سنڈیمن کے نام پر دیا۔ژوب 1890 میں ضلع بنا۔اور فورٹ سنڈیمن اس کا دارلحکومت بنا۔ اس کی آبادی انڈیا کی 1901 کی مردم شماری کے مطابق 3552 تھی۔فوجی چھاؤنی جس میں مقامی کیولری اور ایک انفنٹری رجمنٹ شامل تھی۔یہ ژوب لیوی کارپس کا صدر مقام بھی تھا ۔ 1894 میں ایک فراہمی آب سلازہ وادی سے شروع کی گئی۔ جس کی وجہ سے پانی ، کاشتکاری اور پھلوں کے درخت لگانے اور پینے کے لئےمہیا کیا گیا ۔

نوآبادیاتی دور کے دوران ایک پولیٹیکل ایجنٹ"دی کیسل"نامی عمارت میں رہتا تھا۔ یہ شہر کے شمال میں 150 فٹ (46 میٹر) میدان سے بلندی پر ہے۔فوجی لائن ، بازار ،ڈسپنسریزاورسکول اس کے نیچے واقع تھے اس وقت ریلوے کا نظام بنا یا گیا۔