ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج گوادر کا پیغام
اسلام میں انصاف کو بہت اچھی طرح سے وضع کیا گیا ہے ۔جس میں اسلامی ریاست کے کسی بھی شہری چاہے مسلمان ہو یا غیر مسلم کی جان ،مال اور عزت کی حفاظت شامل ہے۔حضرت محمد ﷺ نے فرمایا "آپ کا خون، جائیداد اور عزت قابل احترام ہے"۔ انسانوں کے برابری کے بارے میں قرآن فرماتا ہے۔"اے بنی نوح انسان ہم نے تمہیں ایک مرد اور عورت سے پیدا کیا اور تمہیں پہچان کے لئے قوموں اور قبیلوں میں تقسیم کیا"۔اور آپ میں خدا کے نزدیک عظیم وہ ہے جو سب سے زیادہ پرہیز گار ہے۔اور خدا سب کچھ جانتا ہے"۔(قرآن 49:13)اس بارے میں حضور ﷺ نے فرمایا ۔"اے لوگو! خدا ایک ہے آپ کے آباؤ اجداد (آدم) ایک ہے۔کسی عربی کو عجمی پر اور کسی عجمی کو عربی پر کسی کالے کو گورے پر اور کسی گورے کو کالے پر فوقیت نہیں ہے ماسوائے تقویٰ کے"۔قرآن کہتاہے"صحیح معنوں میں خدا تمہیں حکم دیتا ہے کہ انہیں اعتماد دو جنہیں یہ ملنا چاہیےاور جب تم لوگوں کو پرکھو تو انہیں انصاف پر پرکھو"۔ اور آگے کہتاہے۔"اور ہمیشہ انصاف اور سچائی پر عمل کروکیونکہ اللہ انہیں پسند نہیں کرتا ہے جو ایسا کرتے ہیں"۔(قرآن 48:9)
ہمارے پیارے نبی ﷺ نے فرمایا "لوگو ناانصافی سے بچو کیونکہ قیامت کے دن ناانصافی ایک اندھیرا ہے ۔قیامت کے دن حقدار کو انکا حق ملے گا اور خطاکاروں کو سزا ملے گی"َ۔
ان قرآنی آیات اور پیارے نبی ﷺ کے باتوں کے روشنی میں یہ صاف ہے کہ اسلام انصاف کا مذہب (دین) ہے اور ایک اسلامی معاشرے کا اہم ستون ہے۔
ابھی ہمیں یہ سمجھنا ہے کہ اگر ہم نے خود کو ایک قوم کے طور پر اسلام کے مطابق ڈھالنا ہوگا اگر ایسا نہیں ہوا تو ہم مشکلات میں گھر جائیں گے۔اگر ہمیں ایک بہتر پاکستان اپنی اگلی نسل کو دینا ہے تو ہمیں ایک انصاف ، امن ، میرٹ ، اصول ، سچائی، برداشت اور قربانی کی ثقافت کو فروغ دینا ہوگا۔ انصاف تقسیم کر نا ایک بہت بڑا کا م ہے ہم یہ کام اپنے چیف جسٹس کی سربراہی اور بار کے تعاون سے کر رہے ہیں لیکن یہ صرف خدا بارک تعالیٰ کی مدد کے ساتھ ممکن ہے۔میں خدا سے یہ دعا کرتاہوں کہ وہ نہ صرف مجھ پر اورمیرے ٹیم پر اور میرے عملے پر بلکہ اُن سب پر جو یہ کام کر رہے ہیں اپنی نعمتوں کی بارش کرے۔
آمین۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج