ضلع کی تاریخ


--
خضدار

ضلع خضدار بلوچستان کے درمیان میں واقع ہے۔خضدار، خضدار ضلع کا دارلحکومت ہے۔1 مارچ 1974 میں ضلع خضدار بننے تک یہ علاقہ اصل میں قلات ضلع میں شامل تھا خضدار ایک تنگ وادی کے اوپر کا علاقہ ہے جس کی بلندی 1237 میٹر یا (4000 فٹ) ہے۔

خضدار شہر نیشنل ہائی وے پر واقع ہے جو بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ شہر سے تقریباً 300 کلومیٹر اور سندھ کے دارلحکومت کراچی سے تقریباً 300 کلومیٹر پر واقع ہے۔

پرانا کالج اب یونیورسٹی جو کہ پہاڑوں کے قدموں میں بنائی گئی ہے اور 200 ایکڑز(0.81 مربع کلومیٹر) پر محیط ہے۔عربوں کی حکمرانی کے دوران یہ علاقے صوبہ تران بناتے تھے اور خضدار اس کا دارلحکومت تھا۔یہ ایک اہم چھاؤنی عرب جنوب کمانڈنگ انڈین فرنٹیر کا صدر مقام تھا۔ بعد میں خضدار ریاست قلات کا حصہ بن گیا۔ اس نے 1869 میں جھالاوان کے عوام اور خانِ قلات کے درمیان جنگ دیکھی۔ جس میں خان قلات میر خدا خان فتح یاب ہوا اور یہاں پر مٹی کے رنگین برتنوں کا قلعہ بنایا ۔شہر کے قریب ایک پرانے قلعہ جسے عربوں نے بنا یاتھا کے کھنڈرات موجود ہیں۔ خضدار ضلع خضدار کا دارلحکومت ہے۔یہ بلوچستان کا ایک ضلعہ اور ڈویژنل صدر مقام شہر ہے۔

--
خضدار
یہ پہلے قلات ضلع کا حصہ تھااور خضدار ایک مارچ 1974 کو ترقی دے کر الگ ضلع بنا دیا گیا۔ ضلع کو مزید تین تحصیلوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔خضدار، نال اور وڈھ۔

یہ ایک تنگ وادی کے اوپر 1237 میٹر (4000 فٹ) کی بلندی پر واقع ہے۔علاقہ کی 99فیصد آبادی مسلمان ہے۔2005 میں ضلع کی آبادی ایک تخمینہ کے مطابق 525000تھی۔95فیصد سے زائد ضلع کی آبادی براہوی زبان بولتی ہے۔