جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل


--
Justice Ghulam Mustafa Mengal

جسٹس غلام مصطفی ٰمینگل 25 دسمبر 1952کو کوئٹہ (بلوچستان) میں پیداہوئے ۔ جسٹس غلام مصطفی ٰمینگل نے میٹرک 1971 میں کیا اور ایف اے جنوری 1974 میں بلوچستان یونیورسٹی سے کیا۔ انہوں نے بی اے مارچ 1976 میں مکمل کیا اور ایل ایل بی یونیورسٹی لاء کالج کوئٹہ (بلوچستان یونیورسٹی )سے کیا۔

جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل 15 نومبر 1988 کو قانونی پیشہ میں داخل ہوئے اور محمد مقیم انصاری جو کہ بلوچستان کے ایک بڑے وکیل ہے کے چیمبر سے منسلک ہوئے۔ وہ 14 فروری 1991 میں عدالت عالیہ اور 13 ستمبر 2008 میں عدالت عظمٰی کے وکیل بنے۔

جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل 18 نومبر 1999 کو اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان تعینات ہوئے اور 24 ستمبر 2002 کوایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل تعینات ہوئے اور اس عہدہ پر 23 ستمبر 2004 تک کام کیا۔ اپنے بارکے پیشے کے دوران وہ سیکرٹری لائبریری بلوچستان بارایسوسی ایشن اور 2006 میں وائس پریزیڈنٹ بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن بنے۔

جسٹس غلام مصطفی ٰمینگل9 جولائی 2009 کو چیئر مین انوائرمینٹل پروٹیکشن ٹرائیبیونل بلوچستان تعینات ہوئے اور سردار بہادر خان وومین یونیورسٹی کے سینٹ کے ممبر 17 ستمبر 2012 کو بنے۔

جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل7 ستمبر 2009 کو ایڈیشنل جج عدالت عالیہ بلوچستان مقرر ہوئے۔ اور 11 مئی 2011 کو مستقل جج عدالت عالیہ بن گئے۔

جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل دو مرتبہ ٹرائیبیونل آف انکوائری تعینات ہوئے جس میں 15 جنوری2010میں خضدار سٹی میں اور مارچ 2010 میں بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی خضدار میں ہونے والی اموات /فائرنگ کی تحقیقا ت کیں۔

جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل نے 2011،2010 اور 2012 اسلام آباد میں ہونے والی جوڈیشل کانفرنس ستمبر 2011 لاہورمیں ہونے والی ریجنل سیمینار جو کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے منعقد کیا میں شرکت کی۔ انہوں نے انوائرمینٹل جسٹس پربھوربن مری میں مارچ 2012 میں ہونے والی کانفرنس میں بھی شرکت کی۔

جسٹس غلام مصطفیٰ مینگل نے چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان کا حلف 5 ستمبر 2014 کو اٹھایا اور 24 دسمبر 2014کوچیف جسٹس کی حیثیت سے ریٹائرہوگئے۔