مستونگ میں باغبانی


میں جناب محمد اقبال شاہوانی ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے ساتھ رابطے میں تھا اور اکثرسیشن عدالت کا ڈائریکٹر کی حیثیت سے کئی دور ے کئے اور ان کی مدد پھل اور خاص طورپر پستہ کے درختوں کی فراہمی سے کی کیونکہ اسی کی پانی کی ضرورت کم ہے اور وہاں شدید پانی کی کمی ہے۔

کل 28 اگست 2013 کو سیشن عدالت کے دورے کے موقع پر جب میں جناب سعد اللہ خان بازئی جو کہ پھولوں اور پودو ں سےمحبت کرنے والے ہیں۔اور ہمیشہ باغیچہ کی بہتری کے لئے تجاویز کو سراہتے ہیں جب وہ سبی میں تھے انہوں نے گرمجوشی سے میرا خیر مقدم کیا ۔جب میں نے ان کے دفتر کا دورہ کیا ۔میں نے ان سے پودوں کی خراب ہوتی ہوئی صورت حال پر تبادلہ خیا ل کیامیں جانتا تھا کہ وہ 08-2007 سے خشک سالی/قحط کا شکار ہیں۔ان کے پیش رو نےتجاویز پر عمل درآمد شروع کر دیا تھا جو ہم نے موجودہ اور نئے پودوں کی بہتری کے لئے فیصلےکیے تھے۔ میں نے ان سے درخواست کی کہ ایک کھلا زیر زمین تالاب بنانے کا تخمینہ بھیجیں تاکہ استعمال شدہ پانی کو باغبانی ،درختوں ،پودوں اور پھولوں کے استعمال کے لئے پہلے جمع کیا جا سکے۔

وہ ایک مالی رکھتے ہیں اور ان کی درخواست تھی کہ 2 مزید آسامیاں منظورکی جائیں۔ یہ میرے لئے باعث عزت ہے کی تمام جج صاحبان کے لئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں ایک نئے ہیڈA-1 باغیچوں کی بحالی کے لئے عزت مآب چیف جسٹس نے منظوری دےدی ہے اور ا س کا میزان 12/12/12 کو د ے دیا گیا ہے۔تا کہ وہ عدالت کے احاطہ میں باغیچے بنا اور بہتر کر سکیں۔

جیسے کہ بہت سے دوسرے سیشن عدالتیں A-1 بحالی باغیچہ کے ہیڈ کے اند ر بہت سے چیزیں اگارہیں ہے ان سے پوچھا ہے کہ وہ ان کی فہرست ارسال کریں۔

نتیجہ

  • احاطہ پرانا لیکن متاثر کن ہے۔جگہ بہتر ہے لیکن گھاس ، پودوں اور پھولوں کے لئے پانی کی کمی ہے۔
  • سمینٹ کے تالاب کے ذخیرے کے بعد یہ ممکن ہے۔ یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ عدالت کے احاطہ میں ایک پرانا لیکن اچھا خوبصورت ہٹ ریاست قلات کا موجود ہے ضلعی جج صاحبان کے لئے اس کی مرمت اور رنگ کے لئے کچھ پیسوں کی ضرورت ہے ۔