جسٹس محمد نور مسکانزئی


--
جسٹس محمد نور مسکانزئی

جسٹس محمد نور مسکانزئی ایک ستمبر1956کو کنری ضلع خاران میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی بنیادی تعلیم گورنمنٹ مڈل سکول (موجودہ ہائی سکول) کنری سے حاصل کی جس کی بنیاد ان کے والد جناب ڈاکٹر مولوی محمد قاسم عینی بلوچ نے رکھی تھی ۔ یہ ضلع خاران کا پہلانجی سکول تھا۔ اسے سن 52-1951 میں حکومت نےقومیا لیا تھا۔

میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول خاران سے مکمل کرنے کے بعد وہ مزید تعلم حاصل کرنے کیلئے کوئٹہ چلے گئے۔

انہوں نے ایف اے اور بی اے گورنمنٹ ڈگری کالج کوئٹہ سے کیا اور بی ایڈ کرنے کےلئے بلوچستان یونیورسٹی چلے گئے- انہوں نے "تعلیمی نظم و نسق کا جمہوری تصور"پر اپنا مقالہ لکھا جو کہ بہت سراہا گیا-

انہوں نے اپناایل ایل بی80- 1979 یونیورسٹی لاء کالج کوئٹہ سے کیا جسٹس محمد نور مسکانزئی نے باقاعدہ وکالت کا آغاز ستمبر1981میں کوئٹہ سے کیا۔ بحیثیت وکیل جسٹس محمد نور مسکانزئی کسٹم ، مکران ڈویژن میں بطور اسپیشل پراسیکیوٹر اور مکران اسکاؤٹ کے قانونی مشیر رہے وہ پی ٹی سی ایل مکران ڈویژن کے قانونی مشیر بھی رہے۔

محمد نور مسکانزئی اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان بھی مقرر ہوئے اور اس عہدے پر جون سے دسمبر1998تک کام کیا۔ وہ 24مارچ2005سے24مارچ 2006تک وائس چیئرمین بلوچستان بار کونسل رہے۔ وہ دو مرتبہ چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی منتخب ہوئے۔ ایڈیشنل جج عدالت عالیہ فائز ہونے سے پہلے وہ چیئرمین انٹرپراوینشنل ریلیشن کمیٹی بلوچستان بار کونسل کے عہدے پر فائز رہے۔ وہ کامن ویلتھ لیگل ایجوکیشن ایسوسی ایشن کےرکن بھی رہے۔

جسٹس محمد نور مسکانزئی عدالت عالیہ کے انتظامی اور صفائی کی کمیٹی کے رکن ہیں۔ انہوں نے انٹرنیشنل لاء برائے ججز ورکشاپ برائے"میٹنگ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس سٹینڈرڈز ان کرمنل پروسیڈنگ" جو کہ ہاگ ، نیدرلینڈ میں 2012 میں منعقد ہوئی میں شرکت کی ۔انہوں نے انٹرنیشنل جوڈیشل کانفرنس جو کہ 15-13اپریل2012 اسلام آباد میں منعقد ہوئی میں بھی شرکت کی۔ محمد نور مسکانزئی نے 2011میں انوائرمینٹل لاء پر کوئٹہ میں ہونے والی کانفرنس میں بھی شرکت کی۔

محمد نور مسکانزئی 7ستمبر2009کو عدالت عالیہ بلوچستان کے ایڈیشنل جج مقرر ہوئے اور 11مئی 2011کو مستقل جج عدالت عالیہ بلوچستان بنے۔

جسٹس محمد نور مسکانزئی نے 26دسمبر2014کو بطور چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان کاحلف اٹھایا۔