چیف جسٹس کا پیغام
ہماری ویب سائٹ پر آپ کا استقبال ہے۔ بلوچستان کی کم آبادی ہے لیکن اس کا رقبہ کسی بھی صوبہ سے زیادہ ہے یہ پاکستان کا تقریباً 44فیصد ہے ایک تسلی بخش روڈ نیٹ ورک صوبہ کے دوردراز مختلف حصوں کو ملاتا ہے ۔ لیکن دوردراز کے علاقوں تک سفر کرنا مہنگا ہے اور اس میں کئی دن لگتے ہیں۔ انصاف تک رسائی ممکن بنانے کےلئے عدالتیں ان علاقوں میں بھی قائم کی گئیں ہیں جہاں پہلے نہیں تھیں۔ جیسے دالبندین ، قلعہ سیف اللہ، گوادر اور چمن۔
عدالت عالیہ سبی جسے سیکورٹی وجوہات کی بناء پر بند کر دیا گیا تھا دوبارہ کھول دیا گیا ہے اور وہ کام کر رہی ہے۔ وڈھ، تفتان ، بیلہ، اوتھل، ہرنائی ، زیارت، خانوزئی ، تربت، پسنی، واشک اور سوراب میں عدالتوں کےلئے زمین حاصل کر لی گئی ہے۔
عدالت عالیہ صوبے بھر میں فوری انصاف کی سہولت کےلئے کوششیں کر رہی ہے اور اس مقصد کو یقینی بنانے اور اعداد وشمار کے فوری حصول کےلئے ہم کو شش کر رہے ہیں کہ ایک بٹن کے کلک سے یہ حاصل کر سکیں۔ تمام عدالتوں کو کمپیوٹر فراہم کر دئے گئے ہیں۔ اور وہ ایک کمپیوٹر نیٹ ورک کے ذریعے جوڈ دیا گیا ہے۔ تاکہ ہر کوئی اپنا مقدمہ کی حیثیت سہولت / آرام سے اپنی کام کی جگہ یا گھر سے تلاش کرنے کے قابل ہو۔ ہر کوئی عدالت عالیہ کے شائع شدہ فیصلے پڑھنے کے قابل ہو جائے۔
ایک گرین بنچ تمام متعلقہ مواد کی فہرست اور فیصلوں کے ساتھ قائم کر دیا گیا ہے تاکہ ان کی مدد اور رہنمائی کی جا سکے جو اپنے حقوق کے بارے میں غیر یقینی ہیں ۔موجودہ عدالتوں کا بنیادی ڈھانچہ بہتر کیا گیا ہے۔
سائل اور زائرین کے ساتھ احترام سے پیش آیا جاتا ہے۔ ایک خوشگوار ماحول ان کا منتظر ہے اور انہیں تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ پانی محفوظ کیا جاتا ہے اور استعمال شدہ پانی کو پانی کی کمی والے علاقوں میں پودوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔
آئین پاکستان آزاد عدلیہ کا قیام ضروری بناتا ہے تاکہ ہر فرد کو قانون کا تحفظ حاصل ہو اوراس کے ساتھ قانون کے مطابق نمٹا جائے۔ ججز اپنے فرائض و افعال ایمانداری اور اپنی انتہائی صلاحیتوں کے مطابق سرانجام دیں اور ہر قسم کےلوگوں کو انکا حق بناء خوف و رعایت اور بلارعنیت و عناد دیں گے۔
ہم آئینی مینڈیٹ اور اپنے عہدے کے حلف کی پاسداری کرنے کی کوشش کریں گے۔ میرے لکھے پڑھے ساتھی اپنی عدالتی فرائض کے ساتھ مختلف افعال سرانجام دیتے ہیں جو فرائض انہیں تفویض کئے جاتے ہیں انہیں بطریق احسن سرانجام دیتے ہیں۔
ہم بلوچستان کے وکلاء اور جج صاحبان لوگوں کو انصاف کی فراہمی اور آگے بڑھانے کےلئے اکٹھے کھڑے ہیں۔ پچھلے چند سالوں میں عدالت عالیہ میں مقدمات کے فیصلوں کی شرح مقدمات کے دائر ہونے کی شرح سے بہت زیادہ ہے اور اگر اس رفتار کو برقرار رکھا جائے تو تمام بقایا انشاء اللہ صاف ہو جائے گا۔
یہاں عملی طور پر ضلعی عدلیہ میں کوئی پرانا مقدمہ نہیں ہے اور مقدمات کا فیصلہ دائر ہونے سے ایک سال میں ہو جاتا ہے جو ضلعی عدلیہ کے عزم کا ثبوت ہے۔ بڑی تعداد میں اہم اور انتظامی اصلاحات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ عدالتی آفیسران کو وفاقی اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیوں میں تریبت کےلئے بھیجا جا تاہے۔
عدلیہ میں خالی آسامیوں کو مشتہر کیا گیا تھا اور ایک جامع اور شفاف عمل کے ذریعے ان پر تقرریاں کی گئی ہیں ۔ جن کی پروموشن بنتی تھی دے دی گئی ہے۔ عدالتی آفیسران کو باقائدگی سے مختلف جگہوں پر ٹرانسفر کیا جاتا ہے۔
چیلنج ہماری کامیابیوں کو بڑھانے کےلئے ہیں اور اس کے لئے مزید کوششیں کرنی چاہیں۔
ہماری کوشش ہو گئی کہ منصفانہ انتظامیہ کے ذریعے قانون کی حکمرانی برقرار رکھیں عوام اس سے کم کی مستحق نہیں ہے۔