انفارمیشن ٹیکنالوجی


--
کمپیوٹر سیکشن کی ٹیم کے ارکان

عدالت عالیہ میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تاریخ کا آغاز اس وقت سےہوتا ہے جب 90کی دہائی کےآخر میں کمپیوٹرصرف ورڈپروسیسر کے طورپر استعمال ہوتے تھے اور 2012-2010میں آٹومیشن پلان پر عملدرآمد ہوا۔ آج کل عدالت عالیہ کے تمام شعبوں میں 110کمپیوٹر لگے ہوئے ہیں۔

ای پی اے بی ایکس

2009-2010میں ایک ٹیلیوفون ایکسچینج ای پی اے بی ایکس 200 لائنوں کی بمعہ انٹرکام سسٹم رابطے کے لئے لگائی گئی۔

کمپیوٹر نیٹ ورک

بینادی ڈھانچہ پچھلے تین سالوںمیں بنایا گیا اور اسے مظبوط کیاگیا جسکی وجہ سے انٹرنیٹ تک رسائی ممکن ہوئی اور اسے کوئٹہ کی تمام عدالتوں اور 90 فیصدصوبے کی عدالتوں تک پہنچایا گیا۔

--
سرور روم

بیک اپ پاور سپلائی

تمام عدالتوں کو جنریٹر مہیا کئے گئے تاکہ وہ اسے بیک اپ پاور سپلائی کے طور پر استعمال کریں ۔سرور کمپیوٹر عدالت ِ عالیہ بلوچستان اور سیشن کورٹ کوئٹہ میں لگائے گئے۔

ای میل کے زریعے منسلک کرنا

2012میں عدالت ِعالیہ بلوچستان کی ڈومین (bhc.gov.pk)بنائی گئی او ر اس پر پہلی دفعہ عزت مآب جج صاحبان ، دوسرے شعبوں اور بلوچستان کے تمام سیشن ڈویژن / ماتحت عدلیہ کو سرکاری ای میل ایڈریس دیئےگئے۔ عدالت عالیہ بلوچستان کا ای میل ایڈریس bhc@bhc.gov.pkہے۔

خودکاری کا مطلب ڈیٹا کو ایسی صورت میں پیش کرنا ہوتا ہے جو کہ کسی تنظیم کی معلومات میں بہت زیادہ مدد دے جس میں مثلاً ہیومن ریسورس مینجمنٹ سسٹم، لائبریری انفارمیشن سسٹم ، کیس فلو مینجمنٹ سسٹم برائے عدالت عالیہ اور سیشن کورٹ کوئٹہ شامل ہیں جو کہ جون 2011 میں لگائے گئے۔ پچھلے تین سالوں میں معلومات کو بہتر جمع کرنے اور مطلوبہ معلومات کی پیش کش میں مدد کرنے کے لئے، کئی پروگرام بنائے اور لگائےگئے ہیں۔

کیس فلومینجمنٹ سسٹم

--
سکینگ سیکشن

نومبر 2011میں عدالت ِعالیہ بلوچستان نے عدالت عالیہ سندھ کے تعاون سے کیس فلومینجمنٹ سسٹم لگا یا جسے بعد میں تمام مختلف شعبوں سے منسلک کیا گیا جن میں پریزنٹیشن پرانچ ، جوڈیشل برانچ ، روسٹر برانچ، کاپی برانچ اور ریکارڈ برانچ شامل ہیں انھیں کیس مینجمنٹ کے حوالے سے کمپیوٹرائز کیا گیا۔

اس پورے سلسلے کو آسانی سے سمجھنے کے لئے ہم مقدمے کے داخل ہونے والے حصے سے آغاز کرتے ہیں۔

مقدمہ سب سے پہلے عدالتِ عالیہ کی پریزنٹیشن برانچ میں آتا ہے۔ جو کاغذات پیش کئے جاتے ہیں انکی پڑتال کی جاتی ہے اور اگر مزیدکاغذات کی ضرورت ہو یا کمی ہو یا اس میں کوئی غلطی ہو تو سائل اور وکیل کو بتادیا جاتا ہے ۔اسکے بعد ڈائری نمبر اور مقدمے کی ابتدائی معلومات کمپیوٹر میں ڈال دی جاتی ہیں ۔ اسکے بعد ڈائری نمبر اور مقدمے کی فائل (کاغذی صورت میں) جوڈیشل برانچ کو بھجوادی جاتی ہے۔

جوڈیشل برانچ مقدمے کی تفصیلات کو پڑھتی ہے۔ جو ڈائری نمبر کے ذریعے سرور پر موجود ہوتی ہیں اسکے ساتھ ساتھ جو کاغذات مقدمے کی صورت میں پریزنٹیشن برانچ سے موصول ہوتے ہیں اُن پر بھی ہوتی ہے۔ اسکے بعد اس پر ایک مقدمہ نمبر مقدمے کی نوعیت کو دیکھ کر لگایا جاتا ہے اور پھر اسے روسٹر برانچ بھیج دیا جاتا ہے۔

روسٹر برانچ اس مقدمے کو کسی بھی عدالت کے سامنے لگا دیتی ہے ۔ جیسا کہ عزت مآب چیف جسٹس صاحب نے پہلے سے روسٹر سیٹنگ منظور کی ہوتی ہے۔ اس موقع پر کازلسٹ بن جاتی ہے۔

ہر مقدمے کی سنوائی کے بعد اور مقدمے کی فائل جوڈیشل برانچ چلی جاتی ہے جو آرڈر شیٹ کو دیکھنے کے بعد جو کاروائی مقصود ہو کی جاتی ہے جیسے کہ نوٹس کا اجرء وغیرہ ، اور پھر جوڈیشل برانچ اگلی تاریخ مقر ر کردیتی ہے۔ اگر کوئی سائل یا وکیل کسی بھی مقدمہ میں فیصلے یا آرڈر جسے عدالت نے جاری کیا ہو کی مصدقہ نقل چاہتے ہیں تو وہ اپنی درخواست کاپئنگ برانچ میں دے سکتے ہیں۔

کاپی برانچ جو آدمی مصدقہ نقول حاصل کرنا چاہتا ہے اُسکے بارے میں معلومات اور مقدمہ کی معلومات کمپیوٹر میں ڈال کر چیک کرتا ہے کہ اُس کے مقدمے کی فائل جوڈیشل برانچ ڈی بی یا ایس بی ریکارڈ برانچ یا کہیں اور موجو د ہے۔

جب فائل تلاش کر لی جاتی ہے تو اس میں سے فیصلہ /آرڈر کی مصدقہ نقل بناکر سائل کو دے دی جاتی ہے۔ جب آخری فیصلہ کسی بھی مقدمے کا سنا دیا جاتا ہے تو فائل جوڈیشل برانچ میں بھیج دی جاتی ہے۔ جوڈیشل برانچ اس فیصلے میں دیئے جانے والے فیصلے کو تعمیل کروانے کے بعد فائل کو ریکارڈ برانچ میں محفوظ کر دیتی ہے۔

--
جوڈیشل برانچ

مقدمے کی تمام معلومات انفارمیشن ڈیسک پر دستیا ب ہوتی ہے۔ وکلاء اور عام لوگ اپنے مقدمے کی معلومات اور کِس جج صاحب کے سامنے لگا ہے دیکھ سکتے ہیں۔ عدالت ِ عالیہ کی سبی بنچ بھی عدالت ِ عالیہ بلوچستان کوئٹہ سے منسلک ہےاور وہاں بھی یہی عمل دہرایا جاتا ہے۔

کیس مینجمنٹ سسٹم

--
عدالت عالیہ بلوچستان

2012میں دسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کوئٹہ میں مقدمات کی دوبارہ اندارج سے بچنے کے لئے ایک سافٹ ویئر بنایا اور لگایا گیا یہ سافٹ ویئر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں پیش ہونے والے تما م مقدمات کی ابتدائی معلومات رکھتا ہےاور اسکے بعد نئے داخل ہونے والے مقدمے کی ابتدائی معلومات پہلے سے درج شدہ مقدمات کے ساتھ تقابل کرتا ہے اور اگر اُس میں سے اگر کوئی آپس میں مل جائے تو کمپیوٹر آپریٹر کو الرٹ جاری کرتا ہے ۔ آپریٹر اُس مقدمے کو آپس میں تقابل کرتا ہے اور اگر دونوں ایک جیسے ہوں تو اس پر آپریٹر نقل مقدمہ لکھ کر سیشن جج صاحب کو مزید ہدایت کے لئے بھجوا دیتا ہے۔

یہ سافٹ ویئر معلومات تک آسان رسائی باہم پہنچاتا ہے جس میں:

  • کتنے مقدما ت درج ہوئے
  • کتنے مقدمات کا فیصلہ ہوا
  • کتنے مقدمات رہتے ہیں

لائبریری مینجمنٹ سسٹم

دسمبر 2011میں عدالت ِ عالیہ بلوچستان میں لائبریری کی کتابوں کی دیکھ بھال اور ریکارڈ رکھنے کے لیے بنایا اور لگایا گیا ۔24 لائبریریاں (انٹرنیٹ کے ساتھ) بلوچستان کے سیشن ڈویژن میں بنائی گئیں ۔ پی ایل جے لاء سائٹ جو کہ ایک آن لائن قانون کی لائبریری ہے اب ان تمام سیشن کورٹ کی لائبریریوں میں وکلاء اور ججز کی سہولت کے لئےموجود ہے۔یہ ان کو پاکستان میں ہونے والی پاکستان کے قانون اور عدالتوں میں تازہ ترین تبدیلیوں کے بارے میں بروقت معلومات دیتی ہے۔

ہیومن ریسورس مینجمنٹ سٹم

2012 میں انتظامیہ برانچ کےلئے ایک سافٹ ویئر بنایا گیا جو کہ ضلعی عدلیہ کے آفسران ، عملہ ، عدالت ِعالیہ کے آفسران اور صوبہ بھر کی ضلع عدالتوں کے عملے کا بائیو ڈیٹا رکھتی ہے اور دیکھاتی ہے ۔

کیس مینجمنٹ سسٹم

2012میں ایک سافٹ ویئر ضلع عدالت کوئٹہ کے لئے بنایا گیا جسکی مدد سے انتظامی جج اپنے ما تحت کسی بھی جج کو ایک شفاف طریقہ سے کسی بھی مقدمے کو بھیج سکتا ہے ۔ یہ سافٹ ویئرکسی بھی مقدمہ کے دوبارہ اندراج کو قومی شناختی کارڈ ، پی او آراور پی او سی کارڈ جو نادرا جاری کرتا ہے وغیرہ کے تقابل سے روکتا ہے۔

ڈیٹا مینجمنٹ سسٹم(DMS)

2012 میں ایک سافٹ ویئر ڈیٹا سیکشن عدالتِ عالیہ کے لئے بنایا اور لگایا گیا۔ یہ سافٹ ویئر ہر دن کا ڈیٹا مقدمات کے مطابق اپنے اندر رکھتا ہے ۔ اور اسکی مدد سے پندرہ دن کی رپورٹ شائع کی جاتی ہے جو کہ بعد ازاں نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی (NJPMC)کو بھجوائی جاتی ہے۔

--
ایچ آر ایم ایس سافٹ ویر کا سکرین شاٹ
--
فوٹو اسٹیٹ سیکشن

فوٹوسٹیٹ مینجمنٹ سسٹم(PMS)

یہ سافٹ ویئر 2012 میں بنایا گیا تاکہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والی سرکاری نقول کا جو کہ اس عدالت کے فوٹوسٹیٹ سیکشن میں ہوتی ہے کا حساب رکھا جائے اس سے ہر فوٹواسٹیٹ جو کہ ڈیپارٹمنٹ ، چیمبر یا عدالت کی ہوتی ہے کا حساب رکھا جاتا ہے اور اسکی استعمال کی رپورٹ پرنٹ کی جاسکتی ہے۔

جی پی فنڈ مینجمنٹ سسٹم(GPMS)

2012 میں عدالت کے اکاونٹ برانچ کے لئے ایک سافٹ وئیر بنایا گیا ۔ یہ سافٹ ویئر عدالت کے ملازمین کی جو جی پی فنڈ کا حصہ ہوتا ہے اسے محفوظ رکھتی ہے۔

کمپیوٹرائزڈ سروس کارڈ/گیٹ پاس

2012میں نئے کمپیوٹرائزڈسروس کارڈ اور گیٹ پاس پی وی سی کاغذ پر متعارف کروائے گئے۔ یہ نادرا کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے جیسے دیرپا کارڈ ہیں۔ یہ پانچ سال کے لئے عدالتِ عالیہ اور ضلعی عدالتوں کے عملے کو جاری کیے جاتے ہیں۔

بائیومیٹرک حاضری کا نظام

اگست 2012میں عدالتِ عالیہ بلوچستان میں بائیو میٹرک حاضری کا نظام لگایا گیا یہ انگلی کے نشان کے ذریعے عملے کے آنے اور جانےکا حساب رکھتا ہے۔ ہر دن اسکی رپورٹ نکالی جاتی ہے جو کہ مذید کاروائی کے لئے رجسٹرارصاحب کو بھجوائی جاتی ہے۔

ای- کاپی سسٹم

2013 میں ای – کاپی سسٹم بنایا گیا یہ سسٹم ٹائپنگ کی غلطیاں جو کہ کا پینگ برانچ سے فیصلے اور آرڈر کی مصدقہ نقول بناتے وقت سرزد ہوتی تھیں ان سے بچنے کےلئے بنایا گیا۔ جب ایک فیصلہ یا شارٹ آرڈر جج صاحب لکھواتے ہیں اور اسے دستخط کرتے ہیں تو اُن کا زاتی معاون /معتمداسے کمپیوٹر ڈیپارٹمنٹ میں رکھے ہوئے سرور مشین پر چڑھا دیتا ہے۔ کاپی برانچ اس سرور سے کاپی براہ راست حاصل کر لیتی ہے جسکی وجہ سے ٹا ئپنگ کی غلطیاں بہت کم ہوتی ہیں۔

عدالت ِ عالیہ کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا بنیادی مقصد لوگوں کوانصاف تک آسان فراہمی ہے۔ اس میں ججز ، سائل ، وکلاء اور عام عوام تک رسائی پہنچانا ہے۔ اس مقصد کے لئے ایک ویب سائٹ بنائی گئی تا کہ اُوپر بیان کی گئی معلومات پہنچائی جاسکے ۔ یہ مختلف طرح سے انصاف تک رسائی باہم پہنچاتی ہے۔ جیسے مقدمہ کی معلومات کےلئے انکوائری پوائنٹ بنایا گیا تا کہ کیس ٹریکنگ سسٹم کےذریعے مقدمے کی موجودہ حالت کے بارے میں بتایا جاسکے۔ عدالتِ عالیہ بلوچستان سبی بینچ اور صوبہ بھر کی تمام ضلعی عدالتوں میں روزانہ لگنے والے مقدمات کی فہرست اور فیصلوں کو ویب سائٹ پر شائع کیا جاتا ہے۔

--
ای ۔ کاپی سسٹم

مقدمات کا ریکارڈ جو کہ بہت سی وجوہات کی بنیاد پر ضائع ہوسکتی ہے اور اسکی وجہ سے مستند اور مصدقہ نقول کی فراہمی میں مشکلات درپیش ہوسکتی ہیں کی تعمیر نو کی جارہی ہے۔ اس مسلئے پر قابو پانے کے لئے ریکارڈ کی تحفظ کے لئے اسے CD’sپر محفوظ کرنے کا نظام متعارف کروایا گیا۔ جنوری 2007تک تقریبا سات لاکھ اکتالیس ہزار نو سو ترانوے صفحات، نو ہزار بارہ مقدمات کی فائلیں (سول مقدمات) 2006-1987سکین اور CD’sپر محفوظ کئے گئے۔ ہر CDکو ایک کوڈ دیا گیا اور اس میں محفوظ شدہ فائلوں کی لسٹ لگائی گئی اس میں کسی قسم کی تبدیلی ممکن نہیں کیونکہ CDاور ہارڈ ڈسک پر خاکہ پڑا ہوتا ہے جو کہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا ۔ یہ موثر بلاغت ہے۔ اور تقریبا پچاس سے سو مقدمات ایک CDپر محفوظ کیئے جاسکتے ہیں۔ پرانے مقدمات کے آرکائیونگ/الیکٹرانک ججمنٹ کو ہم جج صاحبان ، وکلاء اور عام عوام کو مصدقہ نقول دینے کا ایک آسان اور محفوظ ذریعہ ہے۔ عدالت ِعالیہ میں سائل کو صوبہ کے بڑی عدالت میں یہ تیز رفتار آسان اور کم قیمت فیصلے پہنچانے کاذریعہ ہے۔

کمپیوٹر کی تربیت

--
کمپیوٹر سیکشن

دستیاب کمپیوٹروں کو آسانی سے استعمال کرنے کے لئے گریڈ 5 سے 17 تک کے 90 فیصد عدالتِ عالیہ بلوچستان کو ئٹہ اور ضلع عدالتوں کے عملے کو کمپیوٹر کی بنیادی تعلیم دی جاچکی ہے۔ اس تربیت میں ونڈوز،ورڈ، ایکسل ، ان پیج ، انٹرنیٹ کا استعمال تحقیقاتی مقاصد کے لئے اور اسکے ساتھ ای میل رابطے کے لئے شامل ہے۔ صوبائی عدالتی آفسران نے بھی بنیادی کمپیوٹرکی تربیت حاصل کی ہے ۔

عملے کی تربیت ایک جاری عمل ہے۔ آئی ٹی کی دنیا ترقی کر رہی ہے عدالتِ عالیہ کا آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ اس تبدیلیوں کے ساتھ چلنا چاہ رہا ہے۔ اور آفسران کو ان تبدیلیوں پر اپڈیٹ رکھنے کی کوشش کرتا ہے۔