عدالت عالیہ بلوچستان کے متعلق


--
خزانہ اور عدالتیں، کوئٹہ

عدالت عالیہ بلوچستان دوسرے صوبوں میں کام کرنے والی عدالت عالیہ کی نسبت ایک نئی عدالت ہے۔14 اگست 1935 میں مغربی پاکستان کی عدالت عالیہ بننے سے پہلے انصاف کی فراہمی کا انتظام جوڈیشل کمشنر کے ذمے تھا۔ 1 جولائی 1970 کو اسے ختم کر دیا گیا اور ایک مشترکہ عدالت عالیہ سندھ اور بلوچستان کے صوبوں کے لئے قائم کی گئی ۔جو کہ 30 نومبر 1976 تک دونوں صوبوں میں خدمات سر انجام دیتی رہی ۔ اس کے بعد دونوں صوبوں میں الگ الگ عدالت عالیہ کا قیام عمل میں لایا گیا۔

عدالت عالیہ بلوچستان 1 دسمبر 1976کو معر ض ِوجود میں آئی اور عزت مآب جناب جسٹس خدا بخش مری اس کے چیف جسٹس مقرر ہوئے اور جسٹس ایم اے رشید اور جسٹس ذکا ء اللہ لودھی عدالت عالیہ کے جج مقرر ہوئے ۔ پہلے دس سالوں میں عدالت عالیہ کے جج صاحبان کی تعداد پانچ رہی۔ آجکل جج صاحبان کی تعداد چودہ ہے ۔

ابتداء میں عدالت عالیہ موجودہ ضلعی عدالت کی عمارت میں قائم ہوئی جو کہ زرغون روڈ پر واقع ہے ۔ عدالت عالیہ کی نئی عمارت 1993میں تعمیر ہوئی اور عدالت عالیہ اس نئی عمارت میں منتقل ہوئی جو کہ حالی روڈ پر واقع ہے۔

عدالت عالیہ کی موجودہ عمارت سات سال کے عرصہ میں پایہ تکمیل کو پہنچی۔ اس کی تعمیر کا کام 1987 میں شروع ہوااور 1993 میں پایہ تکمیل کو پہنچا ۔ عدالت عالیہ کے عدالتی کمپلیکس کا کل رقبہ 5.03 ایکڑ(219107مربع فٹ)ہے۔ اس میں سے عمارت کا رقبہ 115371 مربع فٹ ہے۔ جس میں زمینی منزل، پہلی منزل ، درمیانی منزل، زینے ،راہ داریاں، ذیلی بلاک ، باغیچے اور بقیہ حصے شامل ہیں۔

--
خزانہ اور عدالتیں، کوئٹہ (1930)
--
خزانہ اور عدالتیں، کوئٹہ(زلزلہ سے پہلے)
--
خزانہ اور عدالتیں، کوئٹہ(زلزلہ کے بعد)