جسٹس ہاشم خان کاکڑ
جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ 18ستمبر1963کو پیدا ہوئے۔ وہ حاجی وزیر محمد ریٹائرڈ حکومتی ملازم کے صاحبزادے اور ریٹائرڈ فوجی آفیسر حاجی عبدالرحیم کے پوتے ہیں جوکہ ڈسٹرکٹ پشین کے ممتاز قبائلی رہنما ہیں۔ جسٹس محمدہاشم خان کاکڑنے اپنی ابتدائی اور ثانوی تعلیم گورنمٹ مڈل سکول کلی کوتوال اور مسلم آباد ہائی سکول سے حاصل کی ۔انھوں نے اپنا ماسٹر پولیٹکل سائنس میں یونیورسٹی آف بلوچستان سے 1988میں مکمل کیا۔ جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ 18 مارچ1992 کو بطور وکیل کے طور پر درج ہوئے ۔اور 19 مارچ 1992 میں عدالت عالیہ کے وکیل بنے جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ نے ماتحت عدلیہ اور عدالت عالیہ میں بطور وکیل 23 سال وکالت کی۔ وہ بہت سے فوجداری،دیوانی اور آیئنی مقدمات میں پیش ہوئے اور ان میں سے بہت سے قانونی رسائل میں بھی درج ہوئے۔ جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ11 مارچ2002 سے ستمبر 2004 تک انسداد دہشتگردی عدالت کوئٹہ کے جج رہے۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑنے ڈھاکہ بنگلہ دیش میں سارک کورس اپریل 1990میں جوکہ پراجیکٹ فارمولیشن ٹیکنیکس پر تھا میں شرکت کی اور مئی 1990 میں کھٹمنڈو، نیپال میں Country Reorientation in LEAP (Linkage, Exchange, Animation and Partnership) شرکت کی۔
اکتوبر 1993 میں انہوں نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں ایک کورس میں شرکت کی۔ جسٹس محمدہاشم خان کاکڑنے پولیس ٹرینگ سنٹر سریاب روڈ کوئٹہ میں اعزازی لیکچرار کے طور پر کا م کیا اور وہ یونیورسٹی لاء کالج کے بورڈ آف اسٹدیز کے ممبر بھی ہیں۔ نیشنل یوتھ آرگنائشن نے جسٹس ہاشم خان کاکڑ کو 1989-90میں نیشنل یوتھ ٹیلنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑنے کوئٹہ اینوائرمینٹل لاء 2011 کی کانفرنس میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ ساوتھ ایشیاءکانفرنس جو کہ ماحولیات پر تھی میں بھوربن میں مارچ 2012 اور بہت سی قومی اور بین الاقوامی ورک شاپ اور سمینار جو کہ ساوتھ ایشیاء فاؤنڈیشن (SAPA)،فیمیل پلاننگ ایسوسی ایشن پاکستان(FPAP)، ایشیاء فاؤنڈیشن ، عورت فاؤنڈیشن بلوچستان رول سپورٹ پروگرام اورہیومن رائٹ کمیشن آف پاکستان میں شرکت کی۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام اور ایشیاء فاؤنڈیشن کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے ممبر بھی رہے۔ وہ بلوچستان لاء کالج کے بورڈ آف اسٹڈیز کے ممبر بھی رہے۔اُنھوں نے عدلیہ کے آفسران کو ان کی تربیت کے دوران بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں لیکچر بھی دئیے۔
انسان دوست جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ کی سرتوڑ کوششوں سے زندگی کاحاصل ایک لڑکیوں کا سکول2006 میں نواں کلی میں قائم کیا جو کہ فلاح و بہبود کا ایک منصوبہ ہے-گرلز ہائی اسکول نواں کلی کوئٹہ سےہر سال 1400لڑکیاں تعلیم مکمل کرتی ہیں۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ 1993 سے1994 تک بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے فنانس سیکرٹری اور وائس پریزیڈنٹ منتخب ہوئے۔2005 سے 2009تک وہ بلوچستان بارکونسل کے ممبر رہے۔ اور چیئر مین ایگز یکٹو کمیٹی کے 2008-2009میں ممبر رہے۔ اسکے ساتھ ساتھ بلوچستان بارکونسل کے وائس چیئرمین تعینات رہے۔ اپنی چیئرمین بلوچستان سروس ٹریبونل تعناتی کے دوران انہوں نے OSD، ٹرانسفر پوسٹنگ، سرکاری ملازمین کی تاریخ پیدائش اور شولڈر پروموشن جیسے بہت سے کیسز میں فیصلے دیئے جو کہ قانونی رسالوں میں شائع ہوئے۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ12 مئی 2011 کوعدالت عالیہ بلوچستان کے ایڈیشنل جج تعینات ہوئے۔ اور 11 مئی2012 کو مستقل جج بن گئے۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ عدالت عالیہ بلوچستان میں باغبانی کمیٹی کے چیئرپرسن ہیں اور اسکے علاوہ کیس فکسیشن کمیٹی اور گرین بینچ کمیٹی کے ممبر ہیں۔ اور 2011 میں وہ خروٹ آباد کمیشن کے ممبر بھی رہے۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ نے بطور قائم مقام چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان اپنے منصب کا حلف 11 مارچ 2024 کو اٹھایا۔
جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ نے بطور چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان اپنے منصب کا حلف 20 اپریل 2024 کو اٹھایا۔