جسٹس (ریٹائرڈ) عبدالقادر مینگل
جسٹس عبدالقادر مینگل 5مئی 1952کو وڈھ ضلع خضدار میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد حاجی صالح محمد ایک زمیندار تھے۔ جسٹس عبدالقادر مینگل نے اپنی ابتدائی تعلیم مڈل سکول وڈھ سے اور ثانوی تعلیم ہائی سکول خضدار سے حاصل کی اور مزید تعلیم حاصل کرنے کےلئے کراچی چلے گئے۔
انہوں نے 1974میں سٹی کالج کراچی سے بی۔ اے سیاسیات اور معاشیات میں مکمل کیا اور ایل ایل بی ایس ایم لاءکالج کراچی سے 77-1976میں کیا۔ جسٹس عبدالقادر مینگل بطور وکیل سندھ اور بلوچستان بار میں 1977میں درج ہوئے۔ اور خضدار میں اپنی پریکٹس پہلی دفعہ 1978میں شروع کی۔ انہیں یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ اپنے ضلع کے پہلے وکیل ہیں۔ جسٹس عبدالقادر مینگل 1982میں عدالت عالیہ بلوچستان کے وکیل بنے اور انہیں 1986میں ایڈشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج(III )مقرر کیا گیا وہ پریزایئڈنگ آفسر پہلی ، دوسری اور تیسری لیبر عدالت بلوچستان بھی رہے۔ 1994میں انہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تربت (مکران ڈویژن )تعینا ت کیا گیا اور اسکے بعدڈیرہ اللہ یار، اوستہ محمد، نصیر آباد/ڈیرہ مرادجمالی ، سبی ، خضدار، حب ، لورالائی اور کوئٹہ میں تعینات رہے۔تھوڑے عرصہ کےلئے جج اینٹی کرپشن بلوچستان تعینات ہوئے اور پھر انہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مستونگ کا چارج دے دیا گیا۔ 2010میں جسٹس عبدالقادر مینگل ڈائریکٹر جنرل بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی تعینات ہوئے اور اس کے بعد ستمبر 2010 ممبر رکن اپیلیٹ ٹرئیبونل بلوچستان بنے۔ جسٹس عبدالقادر مینگل ایک مصنف بھی ہیں انہوں نے 4کتابیں دو انگلش زبان جبکہ دو اردو زبان میں لکھی ہیں۔ ان کی پہلی کتاب بڑا آدمی بنیے1989میں 23سال قبل شائع ہوئی جبکہ دوسری "Not atheist, No Religion but Islam"اور تیسری "A Practical Handbook for the Guidance and Training of Judicial Officers of the District Judiciary including Lawyers and Public Prosecutors"
اور چوتھی" خدا کہاں ہے"۔ جسٹس عبدالقادر مینگل 12مئی 2015کو عدالت عالیہ بلوچستان میں بطور ایڈیشنل جج مقرر ہوئے اور11مئی2012کو مستقل جج عدالت عالیہ بلوچستان بنے۔ جسٹس عبدالقادر مینگل4مئی2014کو عدالت عالیہ کے جج کی حیثیت سے ریٹائر ڈہوئے۔