جسٹس سردار احمد حلیمی
جسٹس سردار احمد حلیمی 12 فروری 1975 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے۔ اِن کا تعلق بلوچستان کے ضلع مستونگ سے ہے۔ اِن کے والد ہیبت خان حلیمی ایک ریٹائر پولیس آفیسر ہیں جو اپنی ہمت ، ایمانداری اور پیشہ ورانہ قابلیت کے لئے مشہور ہیں انہیں اِن کی بہادری کے اعتراف میں پریزیڈنٹ پولیس میڈل سے نوازا گیا۔
جسٹس سردار احمد حلیمی نے اپنی ابتدائی تعلیم فیڈرل گورنمنٹ پبلک سکول کوئٹہ کینٹ سے حاصل کی۔ انہوں نے ثانوی تعلیم تعمیر نو پبلک کالج کوئٹہ سے حاصل کی۔ انہوں نے اپنی گریجویشن ریاضی اور شماریات میں گورنمنٹ سائنس کالج کوئٹہ سے کی۔ انہوں نے 1998 میں ایل ایل بی یونیورسٹی لاء کالج کوئٹہ سے کیا۔
جسٹس سردار احمد حلیمی 20 دسمبر 2012 سے عدالت عالیہ کے وکیل کی حیثیت سے مقدمات کی پیروی کر رہے تھے۔ وہ 12 نومبر 2014 کو عدالت عظمیٰ پاکستان کے وکیل بنے۔ وہ22سال تک ماتحت عدلیہ،سروس ٹریبونل، عدالت عالیہ بلوچستان،وفاقی شرعی عدالت پاکستان اور معززعدالت عظمیٰ پاکستان میں بطور وکیل پیش ہوتے رہے ۔ وہ بے شمار فوجداری، دیوانی ، انتخابی ، سروسز ، محصولات اور آئینی مقدمات میں پیش ہوئے جن میں سے بیشتر قانونی رسالوں میں شائع ہوئے ۔
جسٹس سردار احمد حلیمی نیب اور اے ٹی اے میں بطور اسپیشل پبلک پراسیکوٹر بھی تعینات رہے۔انہوں نے بینک الحبیب، او جی ڈی سی ایل، این ایل سی، سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی، کیسکو، کوئٹہ کلب لمیٹڈ اور ڈی ایچ اے کوئٹہ کو قانونی مشاورتی خدمات بھی فراہم کیں۔
جسٹس سردار احمد حلیمی نے گورننس اینڈ پالیسی پراجیکٹ بلوچستان (جی پی پی)آپریشن سپورٹ یونٹ (او ایس یو)کے ساتھ "بلوچستان پروٹیکشن اگینسٹ ہراسمنٹ آف ویمن ایٹ ورک پلیس ایکٹ، 2016" کے جائزہ سے متعلق ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے اور " بلوچستان پروٹیکشن اگینسٹ ہراسمنٹ آف ویمن ایٹ ورک پلیس ایکٹ، 2016" میں ترامیم کا مسودہ پیش کیا۔جسٹس سردار احمد حلیمی نے بلوچستان جوڈیشل اکیڈمی میں زیر تربیت افراد کو قانون کے مختلف موضوعات پر لیکچردئیے انہوں نے جیل مینوئل/قوانین پر محکمہ جیل خانہ جات کے اہلکاران /آفیسران کو لیکچر بھی دئیے۔
جسٹس سردار احمد حلیمی نے شہر کے گردونواح میں تائیکوانڈو، باکسنگ اور فٹ بال وغیرہ کے کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے کھیلوں کے کلب قائم کیے اور 23 مارچ 2018 کو بلوچستان میں پہلا بین الاقوامی پروفیشنل باکسنگ ایونٹ منعقد کروایا جس میں تنزانیہ کے ایک باکسر نے بھی شرکت کی۔
جسٹس سردار احمد حلیمی نے سری لنکا کے اعزازی قونصل جنرل برائے پنجاب کے ساتھ مل کر بلوچستان کے ضرورت مند لوگوں کے لیے قرنیہ عطیہ کرنے کا اقدام اٹھایا جس کے جواب میں سری لنکا کی حکومت نے بلوچستان کے لوگوں کے لیے چار قرنیہ فراہم کرنے کی منظوری دی۔ انہوں نے علاقے میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے ماہانہ بلڈ کیمپ کا اہتمام کیا۔ انہوں نے سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی اور شہر کے مختلف حصوں میں سینکڑوں درخت لگائے۔
جسٹس سردار احمد حلیمی نے کوئٹہ کلب لمیٹڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے ممبر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔ انہوں نے حیوانات اور نباتات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سماجی شعبوں اور تھیلیسیمیا کے مریضوں کے لیے بھی خدمات سرانجام دیں جس کے اعتراف میں انہیں لائنز انٹرنیشنل کے صدر کی جانب سے تعریفی سرٹیفکیٹ/ایوارڈ سے نوازا گیا۔ انہوں نے "دارالفلاح اسلامیہ" یتیم خانے کی سرپرستی اور مدد بھی کی۔
جسٹس سردار احمد حلیمی 7 جولائی 2022 کو عدالت عالیہ بلوچستان میں بطور ایڈیشنل جج تعینات ہوئے اور 27 جون 2023 سے بحیثیت مستقل جج اپنے فرائض منصبی سرانجام دے رہے ہیں۔